کوئٹہ:
بلوچستان بھر میں اٹھتالیس سال قبل جبری گمشدہ کیے گئے اسد جان مینگل اور احمد شاہ بلوچ جو بلوچستان کے پہلے جبری گمشدہ/مسنگ پرسنز ہیں کی یاد میں ریفرینس کا انعقاد کیا گیا اور انھیں خراج تحسین پیش کیا گیا-
مختلف علاقوں میں منعقد کیے گیے ریفرنس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اسد جان مینگل اور احمد شاہ کو شہادت پر سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ راہشون سردار عطاءاللہ خان مینگل کے فرزند اسد جان مینگل و احمد شاہ بلوچ بلوچستان کے پہلے لاپتہ افراد بلوچ نوجوان تھے جنہیں رات کی تاریکی میں کراچی سے اٹھایا گیا-
انہوں نے کہا کہ 73 کی آئین کے تین سال بعد 1976 میں ریاست نے جبری گمشدگی کا سلسلہ شروع کیا اور اہل بلوچستان کو یہ باور کرایا کہ ملکی آئین سے بلوچستان کا کوئی تعلق نہیں یہی وجہ ہے کہ آج دن تک غیر آئینی روایات جبری گمشدگیوں کی صورت میں جاری ہے.
انہوں نے کہا کہ ریاستیں ظلم و جبر اور طاقت کی زور سے ہمیشہ برقرار نہیں رہ سکتے جب تک عوامی امنگوں کی ترجمانی و مفاد میں عمل پیرا نہیں ہو سکے. انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے پارٹی ورکروں کو آگاہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی زمہ داریوں کو پورا کرکے بلوچ عوام کو متحد و منظم کریں اور شہداء کی مشن کو آگے لیکر جائیں.
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.