بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جنا ب جسٹس محمد عامر نواز راناپر مشتمل بنچ کے روبرو بلو چستان میں آٹاکی قلت اور قیمتوں میں اضا فہ سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سما عت ہو ئی ۔سما عت کے موقع پر درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ ،محکمہ خوراک کے ڈپٹی ڈائریکٹرز محمد رحیم ،سلیمان کاکڑ،ایڈمن آفیسر محمد جا بر، صلاح الدین و دیگرپیش ہوئے ۔
سما عت کے دوران چیف جسٹس بلو چستان ہا ئی کورٹ نے ریما رکس دئیے کہ اگرمحکمہ خوراک کے خلا ف الزامات ثابت ہو ئے تو اس کے آفیسران کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے محکمہ انسداد رشوت ستانی کے حوالے کیا جا ئے گا اس وقت بھی نیب اور محکمہ انٹی کرپشن کے پا س سب سے زیا دہ کیسز محکمہ خوراک کے ہیں چیف جسٹس نے محکمہ خوراک کے آ فیسران سے استفسار کیا کہ وہ بتا ئے کہ کو ئٹہ میں مو جود فیئر پرائس شاپس کو کتنا آ ٹا فرا ہم کیا گیا ہے؟ جس پر عدالت کو بتا یا گیا۔
محکمہ خوراک نے فیئر پرائس شاپس کو ایک تھیلاآٹا بھی فرا ہم نہیں کیا ،محکمہ خوراک نے مو با ئل ٹیموں کے ذریعے شہر میں مختلف سیل پوائنٹس پر 9ہزار بو ری آ ٹا شہریوں کو فراہم کیا ہے اس موقع پر چیف جسٹس نے محکمہ خوراک کے آفیسران سے مکالمہ کر تے ہو ئے ہدایت کی کہ وہ عوام کے لئے آٹا کی فرا ہمی با بت بہر صورت آ سانیاں پیدا کریں جس پرمحکمہ خوراک کے آ فیسران نے بتا یا کہ رمضان المبا رک کے مقدس مہینے میں شہریوں کے لئے آٹا کی فرا ہمی مزید سہل بنائی جائے گی۔
اور سہولت با زار میں سیل پوائنٹس قائم کئے جا ئیں گے چیف جسٹس نے محکمہ خوراک کے آفیسران کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں مو جو د فیئر پرائس شاپس کو بھی قواعد و ضوابط کے تحت آٹا کی فرا ہمی ممکن بنا ئے انہوں نے ریمارکس دیئے کہ عوام کورعایتی نرخوں پر آٹا کی فرا ہمی میں غفلت برتنے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا ئے گا عدالت نے پیش ہو نے والے آفیسران کو پا بند کیا کہ وہ اگلی سما عت کے موقع پر بھی پیش ہوںبعد ازاںآئینی درخواست کی سما عت 30مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.