کوئٹہ:
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کے بلند و بالا دعوے جھوٹ ‘ فریب اور دھوکہ ہیں. بلوچستان میں عوام کو روزگار دینے کی بجائے حکمرانوں نے بی-اینڈ-آر کے 361 ملازمین کو بیک جنبش قلم بے روزگار کرکے ثابت کیا ہے کہ حکمران عوام کے مسائل ‘ مشکلات سے عاری ہیں عوام کے مسائل سے حکمرانوں کو کوئی سروکار نہیں کیونکہ وہ عوام کے مینڈیٹ سے کامیاب نہیں ہوئے.
حکمرانوں کی نااہلی ہے کہ سینکڑوں ملازمین کے خاندانوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا گیا. جو درست اقدام نہیں ہے. ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وہ جو دعوے حکمرانوں نے کیے تھے اگر ان پر عمل کرتے تو عوام سمجھتے کہ حکمران عوامی خدمت کرنا چاہتے ہیں مگر ڈھائی سالوں سے حکمران مکمل طور پر عوام کو نظر انداز کرکے ذاتی گروہی مفادات کی تکمیل کر رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر بی اینڈ آر کے ملازمین کو نوکریوں پر بحال کیا جائے ملازمین کئی سالوں سے اپنی خدمات سر انجام دیتے آ رہے ہیں اور اسی روزگار سے اپنے بچوں کی کفالت کرتے تھے. بیان میں کہا گیا ہے کہ بی این پی ایک عوامی سیاسی قوت ہونے کے ناطے ہر دور میں عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی عوام کے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنا ہماری اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت وقت و حالات کی ضرورت ہے جنہوں نے ہمیشہ عوامی حقوق کی ترجمانی کی اسی لئے عوامی پذیرائی بی این پی کو حاصل ہے پارٹی ہر طبقہ فکر کیلئے جدوجہد کو اپنی ذمہ داری گردانتی ہے ۔