شام کی سرحدی چوکیوں پر ترکیہ فضائیہ کے طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں کرد جنگجوؤں سمیت 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ اور شام کے علاقے کوبان میں امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجووں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترکیہ فوج نے سرحدی چوکیوں پر سلسلہ وار فضائی حملے کیے جس میں شامی فوجی اہلکار اور کرد جنگجو سمیت 17 افراد ہلاک ہوگئے۔
ترک وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی کرد علیحدگی پسند جماعت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے جنگجوؤں کے ہماری سرزمین پر حملے کے جواب میں کی گئی جس میں ایک ترک فوجی شہید بھی ہوا تھا۔ شام میں انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ترک فوج کے حملے میں 17 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 3 شامی فوجی بھی شامل ہیں جبکہ زیادہ تعداد کرد جنگجوؤں کی ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شامی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہمارے مسلح افواج کی نگرانی والے کسی بھی فوجی چوکی پر کسی بھی حملے کا تمام محاذوں پر براہ راست اور فورا جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ترکی اور شام کے کرد جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں جبکہ دو سال قبل کردوں کے علاقوں میں ترک فوجیوں نے آپریشن کلین اپ کا بھی آغاز کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔