متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی) نے پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کرتے ہوئے سندھ میں ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے۔
جے یو آئی کا وفد مولانا راشد محمود سومرو کی سربراہی میں ایم کیوایم پاکستان کے مرکز پہنچا اور اراکین رابطہ کمیٹی سے ملاقات کی۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جے یو آئی، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم نے طے کرلیا ہے کہ سندھ کے عوام کو پیپلزپارٹی کے غاصبانہ قبضے سے نجات دلائیں گے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سندھ کارڈ نہیں چلنے دیں گے، دیہی سندھ میں سیاسی قوت جے یو آئی کے پاس ہے ، مل کر جاگیرداروں اور وڈیروں کو ان کی اوقات یاد دلائیں گے اور پیپلزپارٹی کی منافرت اور قوم پرستی کی پالیسی ناکام بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اب دیہی سندھ کے عوام کی یہ غلط فہمی دور کردیں گے کہ ان کے پاس متبادل قیادت نہیں، نیا سیاسی اتحاد سندھ کے عوام کی خدمت کے لیے تیار ہے۔
جے یو آئی کے مولانا راشد محمود سومرو نےکہا کہ ملاقات میں اتفاق ہوا ہےکہ ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور جے یو آئی کسی ایک قوم کے لیے جدوجہد نہیں کریں گے بلکہ کراچی سے کشمور تک سب کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکش کمیشن تبادلے، تقرری اور حلقہ بندیوں پر جی ڈی اے، ایم کیو ایم اورہمارے تحفظات دورکرے، تحفظات دور نہیں کیے تو مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
علاوہ ازیں جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی سندھ سینیٹروقارمہدی نے کہا برساتی مینڈکوں کے اتحاد سے سندھ کے عوام لا تعلق ہیں۔
وقار مہدی نے متحدہ اور جے یو آئی (ف) کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا متحدہ، جی ڈی اے، جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی پہلے ہی اتحادی ہیں۔ برساتی مینڈکوں کے اتحاد سے سندھ کے عوام لا تعلق ہیں، کراچی نے متحدہ کو سیاسی طور پر عاق کر دیا ہے۔