کوئٹہ:
میر تاج محمد سرپرہ کو 19 جولائی 2020 کو کراچی میں گھر سے ائیرپورٹ جاتے ہوئے مسلح افراد نے جبری طور پر اغواء کرکے لاپتہ کیا تھا اور ان کی اغواء کے کچھ دنوں بعد ان کی ڈیفنس کراچی میں بنگلے پر خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے چھاپہ مار کر گھریلو ملازمین کو اغواء کرنے کے علاوہ گھر میں لوٹ مار کرکے قیمتی اشیاء لوٹ کر لے گئے تھے۔
گزشتہ ایک سال سے میر تاج محمد سرپرہ لاپتہ ہے ان کی متعلق فیملی سمیت کسی کو کوئی معلومات فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ میر تاج محمد سرپرہ کی اہلیہ نے ٹیوئٹر پر اپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے شوہر کو 19 جولائی 2020 کو جبری طور پر کراچی سے لاپتہ کیا گیا ہے ان کی بحفاظت بازیابی کے لئے 15 جولائی کو شام 4 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے تمام بلوچ، پشتون، ہزارہ سمیت دیگر مظلوم سیاسی و سماجی کارکنوں خصوصا سردار اختر جان مینگل، ڈاکٹر مالک بلوچ، نواب اسلم رئیسانی، حاجی لشکری رئیسانی، ڈاکٹر حکیم لہڑی، طاہر خان ہزارہ سمیت بی این پی، بی ایس او، نیشنل پارٹی، اے این پی بلوچستان، پی ٹی ایم، بلوچ یکجہتی کمیٹی، بی ایس اے سی، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور لاپتہ افراد کے خاندانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ تاج محمد سرپرہ کی بازیابی کے لئے تعاون کرکے 15 جولائی کو مظاہرہ میں شرکت کریں۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023