بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کی رکن شکیلہ نوید دہوار نے پوائنٹ آف آرڈرپر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی روایات میں خواتین کو اہم مقام حاصل ہے تاہم بلوچستان کی روایات کے برعکس گوادر میں ہونے والے جلسے و جلوسوں میں نام نہاد شخص مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے صوبے کے بچیوں کی تذلیل کی ہے جو ناقابل معافی جرم ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی سکینڈل میں طالبات وطلباء کی تذلی، سردار اختر مینگل کی بیٹی کا نام لے کر ان کی ذاتی زندگی پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کی ہے جس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن کو بلوچستان کی بچیوں سے معافی مانگنی چاہیے انہوں نے کہاکہ بی ایم سی کی طالبات ہاسٹل کے مسئلے پر سراپا احتجاج ہیں۔ میں نے اس فلور پر ان مسائل کی نشاندہی کی تھی تاکہ اس معزز ایوان کے فلور سے یہ مسئلہ حل ہو جائے مگر اس پلیٹ فارم پر مسئلے کی نشاندہی کے باوجود یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا جو میرے لئے باعث شرمندگی ہے انہوں نے کہاکہ نرسنگ کالج کی طالبات بھی سراپا احتجاج ہیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہماری بچیاں اور مائیں سڑکوں پر ہیں ایسے میں اس اسمبلی میں ایک خاتون ہونے کے ناطے میرا بیٹھنا کوئی معنی نہیں رکھتا انہوں نے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.