گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے شہری بھی ایک جدید گیسٹرو اور جگر کے ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ سے محروم ہیں۔
متعلقہ انسٹی ٹیوٹ کی عدم موجودگی کے باعث اس مہنگائی کے دور میں صوبے کے غریب لوگ علاج معالجہ کی خاطر سندھ اور پنجاب جانے پر مجبور ہیں. ہسپتالوں میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں ڈاکٹر شربت خان مندوخیل کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں مناسب طبی سہولیات اور ماہرین کی موجودگی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے بھر کے عوام کو ان کی دہلیز پر صحت، تعلیم اور صاف پانی کی سہولیات پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔
مختلف بیماریوں کی حساسیت کو سنجیدگی سے لینے اور حفظان صحت کے اصولوں کو اپنانے سے ہی درپیش مسائل پر بآسانی قابو پایا جاسکتا ہے. گورنر نے واضح کر دیا کہ سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی، ادویات کی دستیابی، عملے کی حاضری اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کی غرض بہت اچانک دورے شروع کریں گے
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.