پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء رکن صوبائی اسمبلی سابق صوبائی وزیر میر ظہوراحمدبلیدی نے اپنے ایک جاری کرتے ہوئےبیان میں کہا کہ گوادر اور ساحلی پٹی میں ٹرالنگ سب سے بڑا مسئلہ ہے جو حکومتی سرپرستی میں بدستور جاری ہے جو مچھلیوں کی نایاب اقسام کی نسل کشی کے ساتھ مقامی ماہی گیروں کو بھی نان شبینہ کے محتاج کردیا ہے۔
ماہی گیروں کے احتجاج کو حکومت نے زبردستی دبایا، ماہی گیروں کا معاشی استحصال فوری طور پر بند کرو۔
میر ظہوراحمدبلیدی نے کہاکہ گوادر شہر کی خوبصورتی کے لیے وفاق کی طرف سے ساڑھے تین ارب کے اسکیمات کو عوامی مفاد اور لوگوں کی ضرورت کی بنیاد پر خرچ نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ان سیکٹرز میں خرچ کیا گیا جس سے ٹھیکیداروں کو فائدہ ہو اور کمیشن زیادہ ملے ۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں نے اپنے جائز مطالبات پر کئی مہینوں تک احتجاج کیا لیکن ان کے مطالبات کو نظر انداز کر کے ان کی قیادت پر ناجائز پرچے کیے گئے اور انہیں جیلوں میں بند کیا گیا جو ظلم و ستم کی انتہا تھی ۔