بلوچستان میں کوئٹہ کراچی آر سی ڈی شاہراہ جس کو خونی شاہراہ کے نام سے پہنچانا جاتا ہے ساڑھے تین سال کے دوارن مختلف حادثات میں 477افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،جبکہ 38759 افراد زخمی ہوئے ہیں-
گزشتہ تین سالوں کے دوران بلوچستان کی پانچ قومی ہائیویزپر ٹریفک حادثات میں787افراد ہلاک ہوئے جن میں سے 477افراد صرف کوئٹہ کراچی آرسی ڈی خونی شاہراہ پر لقمہ اجل بنے- 1980میں مذکورہ شاہراہ کی حالت زار خراب ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار کم ہوتی تھی اور 90کی دہائی میں شاہراہ کی دوبارہ تعمیر ہوئی 750کلو میٹر کی سنگل شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت زیادہ ہے مذکورہ شاہراہ مسافر کوچیں افغان ٹرانزٹ ٹرید کے علاوہ ٹریکٹر ٹرالی اور دیگر گاڑیوں کی بڑی تعداد اسی شاہراہ پر دوڑتی ہوئی نظر آتی ہے۔
حکام کے مطابق کوئٹہ، کراچی ہائی وے پر مسافر کوچزکے رفتار کی حد90 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی حد رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے- موٹروے پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام حادثات پر قابو پانے اور تیز رفتاری کی رو ک تھام کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے مذکورہ شاہراہ کو دورویہ بنانے کیلئے بھی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے