کوئٹہ (آن لائن) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ہدایت پر کوئٹہ شہر اور محلقہ علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کی قصابوں ، دودھ فروشوں اور اشیاءخوردونوش کی گرانفروشی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اس سلسلے میں گزشتہ روز مختلف کارروائیوں میں 17افراد گرفتار جبکہ سات دکانیں سیل کردی گئی۔
اس سلسلے میں اسپیشل مجسٹریٹ سٹی ماریا شمون کی زیر نگرانی اےون سٹی، بروری روڈ اور اور سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں پرائس لسٹ پر عملدرآمد نہ کرنے پر 10 دکانداروں کو بھی گرفتار کیا گیا اور متعدد دکانداروں کو تنبیہ کی گئی جبکہ سریاب ڈویژن میں اسسٹنٹ کمشنر سریاب نثار احمد لانگو کی نگرانی میں کارروائی کرتے ہوئے 7افراد گرفتار اور سات دکانیں سیل کردی گئی۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سریاب نثار احمد لانگو اور اسپیشل مجسٹریٹ سٹی ماریا شمون نے کہا کہ یہ کاروائیاں رمضان المبارک میں روزانہ کی بنیادوں پر جاری رہیں گی کیونکہ یہ انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور مہنگائی کے ہاتھوں پسی ہوئی عوام کو ناجائز منافع خوروں کے رحم وکرم پر نہ چھوڑا جائے اس کے علاوہ رمضان المبارک میں عام عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی خاطر شہر میں سستے بازاروں کے قیام کو عمل میں لایا گیا ہے
جہاں پر عام بازار کی نسبت پھل، سبزیاں اور دیگر اشیاءخورونوش کم قیمت پر دستیاب ہیں۔ضلعی انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر ان سستے بازاروں کا معائنہ کر رہی ہے اور وہاں پر موجود لوگوں سے دستیاب سہولیات کے متعلق بھی پوچھا جاتا ہے اور مختلف سٹالوں پر اشیاءکی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے سستا بازار میں عام مارکیٹ کی نسبت ہر چیز سستی اور معیاری ہے
اسسٹنٹ کمشنر سریاب نثار احمد لانگو نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سستے بازاروں میں لوگوں کو جو ریلیف مل رہا ہے اس کو مزید بہتر کرنے کے حوالے سے جلد سستا بازار میں عارضی پرچون سٹور بھی قائم کیا جائے گا تاکہ روزمرہ کے استعمال کی تمام اشیاءعوام کو مناسب نرخوں پر میسر ہو سکیں گی
آ خر میں انہوں نے کہا کہ عوام سستے بازار سے زیادہ سے زیادہ خریداری کریں تاکہ ان کی رائے سے یہاں پر موجود کوتاہیوں کو فوری طور پر دور کیا جاسکے اور بازار کی بہتری اور ضروریات کی تکمیل کیلئے بر وقت اور درست اقدامات کیے جاسکیں جسکے لیے انتظامیہ اور تاجر برادری کا آپس میں مکمل تعاون قائم ہے۔
سب ڈویڑن صدر نواکلی میں قائم سستا بازار میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ہدایت پر 150سے زائد آٹے کے تھیلے سرکاری رعایتی نرخ پر تقسیم کیے گئے۔