:کوئٹہ
کوئٹہ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا چینی ، گوشت، سبزیوں اور کھانے پینے کی چیزوں میںدکانداروں نے خود ہی اضافہ کردیا ہے پرائس کنٹرول کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کی خاموشی باعث تشویش ہے۔
عوامی حلقوں نے نگران حکومت اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ گراں فروشی کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے کوئٹہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 190 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ اسی طرح بڑا گوشت 1100 روپے فی کلو ، بکرے کا گوشت 1900 روپے فی کلواور مرغی 600 روپے سے زائد فی کلو ، آلو پانچ کلو 400 روپے، پیاز پانچ کلو 250 روپے، بھنڈی 100 سے 150 روپے فی کلو، توری 100 روپے کلو، گوبھی 150 روپے فی کلو، ٹماٹر 80 سے 100 روپے فی کلو، کریلا 80 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔
اسی طرح دودھ 200 روپے کلو دہی 220 روپے فی کلو جبکہ پرائس کنٹرول کمیٹی اور انتظامیہ کی جانب سے دودھ دہی، گوشت اور دیگر چیزوں کے مقرر کردہ نرخوں کو دکانداروں نے ہوا میں اڑاتے ہوئے من مانے دام وصول کئے جارہے ہیں ۔
اور شہریوں پر انتظامیہ کی رٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے مہنگائی میں جان بوجھ کر خود ساختہ اضافہ کرکے عرصہ حیات تنگ کردیا ہے۔ عوامی حلقوں نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، پرائس کنٹرول کمیٹی اور علاقہ مجسٹریٹس سے اپیل کی ہے کہ اس کا نوٹس لیتے ہوئے گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے تاکہ قانون کے تقاضے پورے ہوسکے۔