بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ گزشتہ روز چاغی افغان باڈر پہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے سینکڑوں گاڑیوں کو قبضے میں لینے کے بعد ان کی ڈرائیور کو پیدل روانہ کرنا سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ریاست کی اس ظلم کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان نے اپنے پریس ریلیز میں کہا کہ چاغی کہ انتظامیہ اب تک ان مزدوروں کو ریسکو کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھا رہا ڈھک کے صحرا میں پنسے ہزاروں چاغی کی نوجوان زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے مگر انتظامیہ کی طرف سے اب تک کوئی ایکشن نہیں دیکھایاجارہا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ چاغی میں موجودہ صورتحال کی ذمہ داری موجودہ حکومت اور ریاست پرہے بلوچستان کی سرزمین معدنی دولت سے مالا مال چاغی کی باسیوں کو دو وقت کی روٹی کہ لئے زلیل و خوار کیا جارہا ہے
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہنگامی بنیادوں پہ ہزاروں پنسے ہوئے مزدوروں کہ لئے جلد از جلد اقدامات کرے۔
ترجمان نے کہا کہ چاغی،دالبندین،نوکنڈی اور متعلقہ سرحدی علاقوں میں حالات کشیدہ سیکیورٹی فورسز کے فائرنگ سے سرحد پر مزدوری کرنے والے ایک بلوچ مزدور شہید اور 9 شدید زخمی نوکنڈی اور دالبندین میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج جاری سیکیورٹی فورسز کا نہیتے عوام پر ظلم کسی صورت قبول نہیں