کوئٹہ:
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پچھلے ایک مہینے سے جھالاوان، مکران اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلباء پی ایم سی کی جانب سے اعلان کردہ ایک غیر آئینی اور غیر قانونی اسپیشل امتحان کے خلاف ان یخ بستہ اور سخت سردی میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا کر بیٹھے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ صوبائی حکومت اور محکمہ صحت کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے اب تک طلباء کے مسائل کو حل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں.
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ محکمہ صحت اور کالجز انتظامیہ نے اپنی نااہلی اور ناکامی چھپانے کیلئے طلباء کے پی ایم سی میں رجسٹریشن کے مسئلہ کو اسپیشل امتحان کے ساتھ جوڑ کر سارا بوجھ طلباء پر ڈال دیا گیا ہے جو کہ طلباء کے ساتھ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے. لہذا محکمہ صحت اور کالجز انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ پی ایم سی کے تمام شرائط کو پورا کے کالجز سمیت طلباء کو بھی رجسٹریشن کروائیں یا پھر پی ایم سی کے رولز کے مطابق محکمہ صحت اور کالجز انتظامیہ جرمانہ ادا کریں.
ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت وقت کو چاہیے کہ میڈیکل کے طلباء کے مسئلوں پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے طلباء کے ساتھ گفت و شنید کر کے ان مسائل کو حل کرے تاکہ طلباء بھی خوش اسلوبی کے ساتھ اپنا احتجاجی مظاہرہ ختم کرکے اپنی تعلیم کو جاری رکھے بصورت دیگر ہم سمجھتے ہیں کہ ان تمام مسائل کے ذمہ داری محکمہ صحت اور صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے اگر کسی بھی طلباء کے تعلیمی کیریئر کو کوئی بھی نقصان پہنچا تو اس کے براہ راست زمہ دار محکمہ صحت اور صوبائی حکومت ہوگی.