ترجمان بلوچستان پولیس نے گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے کے حوالے سے بیان میں کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن نے حکومت کی جانب سے مطالبات پر سنجیدہ پیشرفت پر ایک غیر سنجیدہ رویہ اپنایا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ گوادر کے مسائل کا حل پر تشدد سیاست میں نہیں بلکہ قانون کی عملداری اور معاشی ترقی میں ہے۔ مولانا نے مسائل کے حل پر توجہ دینے کے بجائے اپنی سستی شہرت کو بڑھانے اور اپنی سیاست چمکانے کو ترجیح دی۔
دو مہینے سے ضلعی انتظامیہ اور صوبائی وزیر داخلہ کی سربراہی میں وزراءکے وفد سے ہونے والی بات چیت میں بھی مولانا کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا۔ تشدد اور جلاﺅ گھیراﺅ کی سیاست کا فائدہ مخصوص مفاد پرست لوگوں کو تو ہوسکتا ہے لیکن گوادر کے عوام کے دیرینہ مسائل کا حل امن پسندی اور گفت و شنید میں ہی ہے۔
بلوچستان پولیس گوادر کے عوام کو انتہائی عزت اور تکریم کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے ساتھ مل کر گوادر کا امن بحال رکھنا چاہتی ہے مگر مولانا عام شہریوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
بلوچستان پولیس تمام شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ امن کو خراب کرنے کی سازش کا حصہ نہ بنیں۔ بلوچستان پولیس قانون کی عمل داری کے لئے تمام قانونی چارہ جوئی کے لیے تیار ہے۔