ماحل بلوچ کے اہلخانہ پری گل نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کے ہمراہ بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارے خاندان کیخلا ف گزشتہ 7 سال سے آپریشن کر کے ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے
جسکی وجہ سے ہمیں نقل مکانی کرنا پڑی اور میں سماجی کارکن کی حیثیت سے صوبے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتی رہی ہوں
گزشتہ ماہ ماحل بلوچ کو انکی دو کمسن بچیوں اور میری والدہ اور ایک بھتیجی کو فورسز گھر سے لے گئے تھے جس پر ہم نے احتجاجی دھرنا دیا ہمیں یقین دہانی کے باوجودانصاف نہیں ملا ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود اسکا پانچ بار ریمانڈ لیا گیا اور اب میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے
بلوچستان میں انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھانے کو جرم قرار دیا جا تاہے ، اور مسلح تنظیموں کیساتھ جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ کوئی قانونی نوٹس موصول نہیں ہوا اور نہ ہی کسی ایف آئی آر کا علم ہے تاکہ ہم قانونی طور پر سامنا کریں-
انہوں نے اعلیٰ حکام، عدلیہ، سیاسی جماعتوں، علاقائی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے گزارش کی کہ ماحل بلوچ کی اغواءنما گرفتاری کے کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف آواز اٹھائیں تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.