زیارت واقعے میں قتل کئے گئے لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کاگورنر ہاؤس کے سامنے ریڈ زون میں جاری دھرنے کو اکتیس دن مکمل ہوگئے۔ لاپتہ افرادکے لواحقین پچھلے ایک مہینے سے زیادہ موسم کی شدت میں ریڈ زون میں گورنر ہاؤس کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں، دھرنے کے 31 ویں روز سارا دن بارش کا سلسلہ بھی جاری رہا، جس سے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم سے کوئی حکومتی نمائندے رابطہ نہیں کررہے، اور نہ ہی ہمارے پیش کردہ مطالبات اور مسنگ پرسنز لسٹ کے حوالے سے اب تک کوئی پیشرفت ہوئی ہے، ہمیں ان معاملات میں حکومت کی طرف سے غیر سنجیدگی نظر آ رہی ہے۔ واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے کو ایک ماہ سے زیادہ کی مدت گزرنے کے باوجود مطالبات کو ماننے یا سننے میں حکومت سنجیدہ نہیں۔ لواحقین کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی طرح صوبائی حکومت اور حکام بالا نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور ہمیں نا سنا اور مانا گیا تو ہمارے اگلے اقدامات سخت ہوں گے، ہم نے حکومت کو بہت وقت دیا ہے اور کافی صبر و تحمل سے انتظار کرتے رہے ہیں۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.