بلوچستان کے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے 34میں 32اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں پورے صوبے کو آفت زدہ قرار،دیکر تعمیر نو اور بحالی کے کاموں کیلئے عالمی سطح کی ڈونر ز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے تاکہ بارشوں سے تباہ حال آدھے پاکستان میں متاثرین کو ریلیف دینا ممکن ہوسکے ان حالات میں کرسی کی جنگ میں مصروف سیاسی جماعتیں سیلاب متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ، مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر وسابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جمال شاہ کاکڑ،نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میررحمت صالح بلوچ و دیگر نے بلوچستان فورم آف انوائرمنٹل جرنلسٹس اور کچلاک ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام سیلاب کی تباہ کاریاں،متعلقہ اداروں کی غفلت کے عنوان سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاہے کہ پی ایس ڈی پی ریوائز کرکے یہی رقم سیلاب زدگان پر خرچ کیا جائے سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے حکومت، مخیر حضرات، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں، انٹر نیشنل این جی اوز کو آگے بڑھ کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے مون سون کی بارشوں کے سبب پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے بلوچستان کا بڑا حصہ تباہی و بربادی کی تصویر بنا ہوا ہے،سیلاب زدہ علاقوں میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے حکمرانوں نے مشکل ترین حالات میں لاکھوں انسانوں کو بے یارومددگار چھوڑ دیاہے،باپردہ خواتین سڑکوں پر آگئیں،کھانے کیلئے روٹی، رہنے کیلئے چھت نہیں، مکانات پانی میں بہہ گئے،انفراسڑکچر تباہ ہو گیا ہے، لاکھوں لوگ اپنے بچوں اور بہنوں بیٹیوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ پورا بلوچستان پانی میں ڈوب چکا اور بارش کی تباہ کاریوں کا شکار ہے ہورے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیا جائے لوگوں کی زندگیا بچانے کے ساتھ ساتھ معمولات زندگی بحال کرنے کی کھٹن کام ہے سب سے پہلے زندگیاں بچانا اہم ہے تعمیر نو دوسرے مرحلے کا کام ہے سیلابی پانی اربوں روپے کے ہھل دار درخت اور فصلات کو تباہ کردیا ہے ایوان میں بیٹھے نمائندوں کا پہلا مطالبہ بھی یہی ہے کہ عوام کی زندگیوں اور املاک کا تحفظ کیا جائے بلوچستان کی تعمیر نو کیلئے وفاقی حکومت عالمی ڈونر کانفرنس بلاکر امداد کو یقینی بنائے دھاتوں میں کھلے آسمان تلے متاثرین امداد کی راہ تک رہے ہیں،کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں کے مخیر حضرات اپنے مجبور بھائیوں کی مدد کو آگے آئیں آج کو کانفرنس بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی بلوچستان کی آواز منظم فورم کے ذریعے دنیا تک جانے چاہئے، بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائمقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہاکہ تباہ کاریوں پر ایک دوسرے کو ذمہ دار قراردینے کی بجائے ہم سب نے انفرادی طور پر کردار ادا کرنا ہوگا اس وقت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں قبضہ مافیا نے ندی نالوں پر قبضہ کرکے آج ان کیلئے مسئلے بن رہے ہیں حکومت کا موقف ہے کہ پچاسی فیصد فنڈز تنخواہوں کی مد میں خرچ ہورہی ہے پندرہ فیصد سے ہم کس طرح سیلاب زدگان کی مدد کرسکے اس سے بہتر ہے کہ پی ایس ڈی پی ریوائز کرکے یہی رقم سیلاب زدگان پر خرچ کیا جائے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم تو سیاست کرتے ہیں لیکن انسانی زندگی بچانے کیلئے ہم نے نہیں سوچا ہے سیاست سے باہر ہوکر خدمت کو یقینی بنائے ماضی غلطیوں سے سبق لیکر آگے بڑھیں آج سب اولین ترجیح ہے انسانی زندگیاں بچانے کا ہے ان کیلئے ہم سب نے ملکر کردار ادا کرنا ہوگا موجودہ حالات کے ذمہ دار سیاسی جماعتوں کے ساتھ میڈیا بھی ہے اس وقت پورے میڈیا پر شہباز گل کی کہانی سنائی جارہی ہے بنیادی مسائل کو ہم نے مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے سوشل میڈیا اس حوالے سے ایک اہم فورم ہے وہ ان مسائل کو اٹھا کر اجاگر کریں۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.