زمینداروں کے مرکزی کال پر کوئٹہ کراچی شاہراہ کو جوہان کراس بازار ایریا میں رکاوٹیں کھڑی کرکے ہرقسم کے ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے باعث دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے اس موقع پر بلوچستان زمیندار کسان اتحاد کے سربراہ پرنس لعل جان احمدزئی، سردارزادہ میر حاجی نوراحمد لانگو ، بی این پی کے رہنماءٹکری شفقت اللہ لانگو ، مفتی ابوبکر ودیگر رہنماو¿ں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیسکو غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے ذریعے زمینداروں کا معاشی قتل کررہی ہے جس سے مجبور ہوکر ہم احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں لیکن ہر بار طفل تسلیاں دیکر ہمیں ٹرخایا جاتا ہے ہر سال جب بھی فصلات باغات سبزیات اور دیگر فصلات کو پانی کی دینے کا سیزن آتا ہے تو کیسکو غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ شروع کرتی ہے جس سے زمینداروں کے فصلات کی پیداوار کو شدید نقصان پہنچتا ہے صوبے کے 80 فیصد سے زائد آبادی کے معیشت کا انحصار زراعت پر ہے اور زراعت کے آبپاشی کا انحصار سوفیصد بجلی سے منسلک ہے لیکن دیدہ دانستہ طور پر بجلی کے مختلف مسائل پیدا کرکے مصنوعی طور پر بجلی بحران پیدا کیا جاتا ہے ہم بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کریں گے کیونکہ یہ ہمارے بچوں کی روزی روٹی کا مسئلہ ہے زمیندار ہرسال اپنی جمع پونجی اسی زراعت پر صرف کرتی ہے اب جب ان فصلات باغات کو پانی نہیں ملتی تو ہماری جمع پونجی تباہ ہوجاتی ہے صبح آٹھ بجے سے شروع ہونے والی پہیہ جام ہڑتال شام ساڑھے چار بجے تک جاری رہی پھر زمینداروں کی مرکزی رہنماو¿ں اور وفاقی و صوبائی حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کے بعد زمیندار پڑتال ختم کرکے پرامن طور پر منتشر ہوگئے سڑک ہرقسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

Latest on YouTube