بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ آ ج ریکوڈک سے متعلق وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی ،جمعیت علماءاسلام ،پختونخواملی عوامی پارٹی ودیگر اعلی عہدیداروں نے شرکت کی ،بی این پی کے قائد سرداراختر جان مینگل کی ہدایت پر وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی ومرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ نے اجلاس میں شرکت کی اور پارٹی کے موقف سے آگاہ کیا ،وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے کہاہے کہ ریکوڈک انتہائی اہمیت کا حامل میگا پراجیکٹ ہے اور بی این پی سمجھتی ہے اس پر بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے اور معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے اور انکے موقف کو سناجائے ،وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے اجلاس میں پارٹی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں، او جی ڈی سی ایل وپی پی ایل نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر بلوچستان کے قدرتی وسائل بشمول قدرتی گیس ،منرلزپر استحصالی روش اختیار کی ہوئی تھی ،صوبے میں انفراسٹرکچر کی ترقی اسکولز ،کالجز ،یونیورسٹیز ،اعلی ہسپتالوں ،روزگار کے مواقع اور دیگر ڈیویلپمنٹ پر اجیکٹس کو عمل میں نہ لایاگیا،بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہاکہ یہ نہ ہو ایک بار پھر ماضی کی روش کو برقرار رکھا جائے ،بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے اجلاس میں بلوچستان کی عوام کا موقف دو ٹوک الفاظ میں بیان کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کو 25فیصد شیئر دیئے جانے پر ہمارے تحفظات ہیں بلوچستان کا شیئر 45فیصد تک کیا جائے مزید برآں بلوچستان میں فوری طورپر ریفائنری کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ ہمیں معلوم ہوکہ کون کونسے منرلزوقدرتی وسائل زیر استعمال لائے جارہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی کا مانناہے کہ بلوچستان کے وسائل کی حقیقی محافظ سیاسی قوت ہیں جو ہمیشہ سے بلوچستان کے وسائل کی بقاءوترقی کے لئے قومی جدوجہد کررہی ہیں،اجلاس میں آغا حسن بلوچ نے غیر منرلزل طریقے سے پارٹی کا موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ہماری پارٹی کے سامنے اجتماعی قومی مفادات نہایت اہمیت کے حامل ہیں جبکہ گزشتہ اداور میں مرکزی حکومت کی وزارت پیٹرولیم سے منسلک کمپنیز (او جی ڈی سی وپی پی ایل)استیصالیت پر مبنی ناروا سلوک اختیار کیا گیا جو کہ اب ناقابل برداشت ہے،وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے کہاکہ چاغی سمیت پورے بلوچستان میں اسکولز،کالجز ،جامعات بنائے جائیں،بلوچستان کے بچوں کو اسکالر شپس دی جائیں اور جدید تعلیمی اداروں میں تعلیمی عمل کو یقینی بنایا جائے اور ایسی حکمت عملی اپنائی جائے کہ ماضی کی طرح بلوچستان کیساتھ ایسٹ انڈیا کمپنی والی روش کاخاتمہ ہوسکے ،اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس مخلوط حکومت اور میر ذاتی کوشش ہوگی کہ بلوچستان کے مفادات کو اولین ترجیح دی جائے ،بلوچستان کے شیئرز میں اضافہ کیا جائے اور بلوچستان کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Contact Us:
Email:balochistanaffairs@gmail.com
Mobile/WhatsApp: +44 7459 170947
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.