پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی میں پرامن احتجاجی کیمپ پر نااہل وائس چانسلر کی ہدایات پر پولیس لاٹھی چارج، تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔طلباءتعلیم کے حصول کیلئے تعلیمی اداروں میں موجود ہیں اگر ان کے مسائل ہیں تو انہیں حل کیا جائے جو کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ ان پر لاٹھی چارج، تشدد کے واقعات قابل افسوس قابل گرفت اور قابل مذمت ہے۔ تمام گرفتار طلباءکو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کیئے جائے۔
ان خیالات کا اظہار پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا زون کے زونل آرگنائزر سیف اللہ کاکڑ ، سینئر ڈپٹی آرگنائزر یار محمد بریال ، اطلاعات آرگنائزر اسفند کاکڑ، مالیات آرگنائزر نواز خپلواک ، آفس آرگنائزر عظیم افغان ، رابطہ آرگنائزر محمود اچکزئی ، ثقافت آرگنائزر طیب خان ،ڈپٹی آرگنائزرز ڈاکٹر زبیر خلجی ، ڈاکٹر دلبر ازل ، ہارون موسی خیل ، خوشحال کاکڑ، زبیر ترین ، بشیر افغان ، سید وہاب آغا ، امین اچکزئی ، شریف دومڑ ، ایاز شیرانی اور صدیق مندوخیل نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ طلباءعلم کے حصول کیلئے شدید گرمی ، مسافری ، بدترین مہنگائی ، غربت کی صورتحال کے باوجود خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں اور اگر چہ انہیں مسائل درپیش ہیں تو اس کیلئے کمیٹی بناکر انتظامیہ حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔
ان کے خلاف ظلم ، تشدد ، ضلعی انتظامیہ ، پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے ناروا اقدامات کی پشتونخوا ایس او شدید مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کر کے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور طلباءتنظیموں کا آئینی اور جائز مطالبات فوری طور پر حل کیئے جائیں اور صلاح الدین خان سمیت دیگر طلباءکو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔