جیونی میں ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوئے چوری،ڈکیتی اور رہزنی کے واقعات میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
کبھی موٹر سائیکل چوری کبھی رکشے چوری،دن دھاڈے راہ چلتے ہوئے کسی عورت کی کان سے سونے کی چوری،گھر میں گھس کر بندوق کی نوک پر ڈکیتی اور چوری انتہائی تشویشناک ہے ایسا لگ رہا ہے کہ اب جیونی میں کوئی راہ چلتی ہوئی عورت، کوئی دوکان، کوئی گھر محفوظ نہیں رہا۔
کچھ عرصے پہلے اوکار میں چوروں نے گھر میں گھس کر بندوق کی نوک پر پوری گھر کا صفایا کر دیا سونے،پیسے،موبائلز فونز جو ہاتھ لگا چھین کے لے گئے۔اب چور پکڑے گئے یا نہیں؟ کچھ سراغ ملا یا نہیں یہ یہاں کی پولیس بہتر بتا سکتا ہے۔
بلکل اسی نوعیت کا واقعہ کل رات جیونی شہزادہ بازار میں کسی گھر میں پیش آیا چوروں نے رات کے اندھیرے میں گھر میں گھس کر بندوق کی نوک پر گھر والوں کے تمام جمع پونجھی سونے،پیسے چھین کے فرار ہوگئے۔
بڑھتی ہوئی چوری اور ڈکیتی کے ان واقعات نے لوگوں میں غم و غصہ اور خوف ہراس پھیل رہا ہے۔ کیونکہ خدشہ یہی ہے کہ اب کسی بھی وقت کھبی بھی کسی کا گھر، جان و مال اور عزت محفوظ نہیں رہا۔
یہاں ہر ایک کلو میٹر کے فاصلے پر مختلف فورسز کے چک پوسٹ لگے ہوئے ہیں اور ان کے ٹاسک میں لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے لیکن بڑھتی ہوئی مختلف ناخوشگوار واقعات ،چوری ڈکیتی کے واقعات میں روزانہ اضافہ ہونا ان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یہ شہر کے امن و امان کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔
ہم اعلی حکام، آئی جی پولیس بلوچستان،ڈی پی او پولیس گوادر،ایس ایس پی پولیس گوادر اور مختلف سیکورٹی فورسز کے سربراہان سے گزارش کرتے ہیں کہ ان چوروں،ڈکیتوں اور قاتلوں کا سراغ لگایا جائے یہ کون لوگ ہیں؟کہاں سے آ رہے ہیں؟ ان کے پاس بندوق و ہتھیار کہاں سے آ رہے ہیں؟ ناخوشگوار ،چوری اور ڈکیتی کے ان بڑھتی ہوئی واقعات کی تدارک کیلئے سخت سے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی جان و مال اور عزت محفوظ رہ سکے۔