https://youtu.be/535gybz7khw
کوئٹہ:
بلوچستان کے علاقے ضلع کیچ میں گذشتہ مہینے 24 جون کو تربت میں پاکستانی فورسز کی قافلے کو ٹارگٹ کرنے والی خاتون فدائی سمیعہ کی کاروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
فوٹیچ میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایک خاتون آہستہ آستہ آتے ہوئے چند لمحے فورسز کے آنے کا انتظار کرتی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہیکہ ایف سی کی پہلی گاڑی جو گارڈ )کیرری(یعنی لے جانے والا گاڑی تھی اس کے گذرنے کے بعد دو گاڑیاں آتی ہے جن میں سے ایک سامنے والی گاڑی کو خاتون دھماکے میں نشانہ بناتی ہے-
سی سی ٹی وی فوٹیج میں پولیس کا قافلہ دیکھا جاسکتا ہے جو سڑک کی دوسرے جانب سے گذر رہی ہوتی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعہ کے بعد ایف سی اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوئی تھی ،دوسری جانب ہسپتال رپورٹس کے مطابق ہلاک و زخمی پولیس اہلکاروں کو گولیاں لگی ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کی دوپہر چاکر اعظم چوک تربت پر ایک خاتون بمبار نے فورسز کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب اس حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے سرانجام دی ہے۔
بی ایل اے کی جانب سے جارہ بیان میں تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا یہ فدائی حملہ مجید بریگیڈ کی جانباز خاتون فدائی نمیران سمعیہ قلندرانی بلوچ عرف سمو ولد عبید قلندرانی نے سر انجام
بیان کے مطابق پچیس سالہ سمعیہ قلندرانی کا تعلق صحافت کے پیشے سے تھی، وہ پانچ سالوں تک بلوچ لبریشن آرمی کی میڈیا ونگ سے خدمات سرانجام دیتی رہی۔
یاد رہے کہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی یہ دوسری خاتون ہے جو فدائی حملہ کرچکی ہے اس سے قبل کیچ سے تعلق رکھنے والی شاری نے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے چینی ارکان کو کراچی یونیورسٹی میں نشانہ بنایا تھا۔