بلوچستان کے علاقے کیچ ،تربت میں سیکورٹی فورسز پر خودکش بم دھماکہ کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ میں درج کرلیاگیا، ایف آئی آر گزشتہ روز سی ٹی ڈی تھانہ مکران بمقام تربت میں سٹی پولیس تھانہ تربت کے ایس ایچ او حکیم اللہ کی مدعیت میں درج کرلی گئی۔
ایف آئی آر میں نامعلوم الاسم ملزم کے خلاف 302، 324، ق د 3/4/5ایکسپلوزیو ایکٹ 7ATA۔ 186،353،427ت پ کے تحت دفعات لگائے گئے ہیں
ایف آئی آر کے متن میں کہاگیا ہے کہ حکیم اللہ ایس ایچ او معہ ہمرائی ملازمان پولیس سی آئی اے اسٹاف ملازمان عبدالغفار ایس آئی، روشن علی ایس آئی ، جونیئر افیسران محمد یعقوب ، عبدالواحد ، منور احمد، شکیل احمد ، شہاب الدین ، نیاز احمد ، لیڈی ملازمان حسنہ بی بی ، ملک جان ودیگر ملازمان پولیس بسواری سرکاری گاڑیاں ڈی ایس پی کی زیرنگرانی کرائم کنٹرول کے سلسلے میں علاقہ تھانہ گشت پر تھا ، گشت کرتا ہوا بوقت3بج کر55منٹ روز چاکر اعظم چوک نزر قومی عیسیٰ پارک پہنچا تو ایف سی کی پانچ گاڑیاں بھی دوسرے سمت سے آرہی تھیں کہ اچانک ایک زوردار دھماکہ ہوا ، دھماکہ کی زدمیں آکر ہمارا QRF 2گاڑی نمبر49جس میں کانسٹیبل نیاز احمد جو ڈرائیونگ کررہاتھا اور ساتھی لیڈی کانسٹیبل حسنہ بی بی اور کانسٹیبل شہاب الدین شدید زخمی ہوئے ، دھماکہ میں زخمی ہونے والے ملازمان کو فوری طورپر بغرض طبی امداد ٹیچنگ ہسپتال تربت بذریعہ سرکاری گاڑی منتقل کئے گئے ۔
ملاحظہ موقع پر حملہ آور خود کش ایک خاتون ہے جوکہ دھماکہ کی وجہ سےجسم کے مختلف حصے زمین پر بکھرے پڑے ہیں اور دھماکہ میں ایف سی کی گاڑیاں ، جوانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے
واقعے کے بابت افیسران بالا کو اطلاع کرکے جائے وقوعہ کومحفوظ کرکے کرائم سین اہلکاران کوموقع ملاحظہ کیلئے طلب کی گئی ہے ، موقع پر پولیس اورایف سی کی بھاری نفری موجودتھی کہ اسی دوران ٹیچنگ ہسپتال تربت گارڈ1بذریعہ کنٹرول روم اطلاع موصول ہواکہ کنسٹیبل نیاز احمد جو کہ دھماکہ کی زد میں آکر زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوا ہے اور زخمی پولیس ملازمان شہاب الدین اور لیڈی کانسٹیبل حسنہ کو مزید علاج معالجہ کیلئے ایف سی ہسپتال منتقل کی جارہی ہے
نامعلوم الاسم خود کش بمبار خاتون نے فورسز پر خودکش دھماکہ کرکے پولیس جونیئر افیسر نیاز احمد کو ہلاک اور دیگرملازمان کو زخمی کرنے کے علاوہ سرکاری گاڑیوں کونقصان پہنچا کر اور علاقے میں خوف وہراس پھیلاکر جرم زیردفعہ302۔ 324 ق د ، 3/4/5ایکسپلوزیو ایکٹ 7ATA۔ 186،353،427ت پ کامرتکب ہواہے ۔
خیال رہے پولیس نے اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ دھماکے کے بعد فورسزکی جانب سے اندھادھند فائرنگ کی گئی،پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کی گاڑی جائے وقوعہ سے کافی فاصلے پرتھی پولیس اہلکار فورسزکی فائرنگ سے ہلاک اورزخمی ہوئے،فائرنگ سے کیوآرایف پولیس اہلکارنیازبلوچ ہلاک ،شہاب بلوچ اورلیڈی کانسٹیبل حُسنہ بلوچ شدیدزخمی ہوئے۔
جبکہ اپنے نئے بیان میں پولیس کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل نیاز احمد جو ڈرائیونگ کررہاتھا اور ساتھی لیڈی کانسٹیبل حسنہ بی بی اور کانسٹیبل شہاب الدین دھماکے سے شدید زخمی ہوئے۔