بائیس نومبر 2013 کو سریاب کوئٹہ سے جبری لاپتہ سیف اللہ رودینی ولد داد خدا کی ہمشیرہ فرزانہ رودینی اور لواحقین، وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کے ساتھ کیمپ میں بیٹھے رہے، انہوں نے آٹھ سالوں سے طویل جبری لاپتہ اپنے بھائی کی بازیابی کا مطالبہ کیا
آج کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں ژوب سے سیاسی اور سماجی کارکنان کریم خان کاکڑ ، عبدالمنان ترین اور دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پشتون، سندھی اور تمام جبری لاپتہ لوگوں کے لواحقین مشترکہ طور پر اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے اس پر امن جدوجہد کا حصہ بنیں، اس کارواں میں شامل ہو کر اس میں شدت لائیں، ہم ایک دن سامراج اور اسکے گمشاتوں کا احتساب لے کر رہیں گے، ریاستی مشینری ہمارے پر امن جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہمیشہ متحرک ہیں، لوگوں کے پرامن جدوجہد کو اہمیت نا دینے سے لوگوں میں اس ریاست کے خلاف مزید غم و غصہ پیدا ہو جاتا ہے۔