بلوچ اسٹوڈنٹ کونسل اسلام آباد کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 4 جون 2022 کو بی ایس سی اسلام آباد کی جانب سے پہلی مرتبہ لٹریری فیسٹول کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مشاعرہ، ادبی نشست، کلچر سٹالز اور بک سٹالز کے علاوہ دیگر کئی فنون کے ماہرین نے اپنے فن کا مظاہرہ پیش کیا۔ جس میں بلوچستان سے مبارک قاضی مہمان خصوصی رہے۔ اور اس کے علاوہ وفاق، پشاور اور پنجاب کی مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات نے بھی خصوصی شرکت کی۔
انھوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پینل ڈسکشنز, ٹیبلو ،سٹیج ڈرامہ, مشاعرہ, آرٹ نمائش, سمیت میوزیکل نائٹ اس فیسٹیول کا حصہ تھے۔
پروگرام کے پہلے سگمنٹ میں پینل ڈسکشن ،ٹیبلو اور ثقافتی بلوچی چھاپ پیش کیا گیا ۔
جبکہ دوسرے سگمنٹ میں پہلے مشاعرہ ہوا اور پھر باہمی گفتگو (پینل ڈسکشن) ہوئی، جس میں ہمارے مہمان (پینلسٹ )ڈاکٹر حفیظ جمالی اور ڈاکٹر سید جاوید حیدر رہے۔ پینل ڈسکشن میں بلوچستان میں درپیش مسائل،طلبہ سیاست اور تاریخی حوالے سے تسلی بخش گفتگو ہوئی۔ اس کے بعد ایک ڈرامہ اور بلوچستان پر ایک ڈاکومنٹری بھی پیش کی گئی اور آخر میں میوزیکل نائٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں استاد نور حیات اور استاد عظیم پنجگوری نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بےشک ایسے ادبی میلے تعلیمی شعور کو بیدار کرتے ہیں۔ وہیں ان دور افتادہ علاقوں سے آئے ہوئے چھپے سچے تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ ایسے تخلیق کار جو مرکزی دھارے سے دور ہونے کے سبب وہ تخلیقی قدر نہیں حاصل کر پاتے جو اُن کا حق ہوتا ہے، ان ادبی میلوں میں ان کے فن کو اعتراف ملتا ہے اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہوتی ہے۔ اسی طرح اس نوعیت کی محافل سے مکالمے کی فضا پیدا ہوتی ہے اور لوگ لگے بندھے اصولوں کے بجائے اپنی روایات و اقدار میں حوصلہ افزائی تجدد لاتے ہیں جو کہ قومی ترقی کے لیے انتہائی ناگزیر ہے۔
بلوچ اسٹوڈنٹ کونسل اسلام آباد کے ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایسی ادبی و علمی سرگرمیوں کا انعقاد ہونا چاہیے تاکہ علوم و فنون کی بڑھوتری کے لیے خوشگوار ماحول میسر آ سکے۔