کوئٹہ:
بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ بلوچستان یونٹ کے یونٹ ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے فیکلٹی فارمیسی، بی ای ایم ایس اور ڈی پی ٹی کے معاملات بہترین انداز میں چلائے جارہے ہیں جو کچھ سازشی عناصر کو ہضم نہیں ہورہا۔ ڈی پی ٹی چیئرپرسن کے خلاف باہر بیٹھے ایک مخصوص لابی تعصب پہ مبنی پروپیگنڈا چلایا جارہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ڈی پی ٹی چیئرپرسن ایک نہایت مخلص، قابل اور ایماندار شخص ہے اور بہت بہتر انداز میں اپنے فرائض سرانجام دیے رہے ہیں۔ان کے خلاف سازش کو ہم براہ راست ڈیپارٹمنٹ اور ادارے کے خلاف سازش سمجھتے ہیں جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ منفی پروپیگنڈا کرنے والا مخصوص لابی انہی افراد پہ مشتمل ہے جنہوں ہاؤس جاب کے دوران ایک دن بھی حاضری نہیں دی۔ جس کی وجہ سے ان کو سرٹیفکیٹس نہیں ملے۔ اب وہ سرٹیفکیٹس حاصل کرنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پہ اتر آئے اور پروپیگنڈہ کرکے ڈیپارٹمنٹ کو بلیک میل کر رہے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ باہر بیٹھی ایک مخصوص لابی سول ہسپتال کے فزیوتھراپی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے ہدایات پہ ڈی پی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو جامعہ بلوچستان سے بی ایم سی کالج منتقل کرکے اپنا کاروبار چمکانا چاہتی ہے۔ہم تعلیم کے نام پہ کسی کو کاروبار کرنے نہیں دینگے۔ایسے عناصر کو بی ایس او یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ طلبا کی مفادات کی تحفظ کے لئے ہم ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے منظوری کے بغیر غیر قانونی طریقے سے پیسے بٹورنے کے خاطر بغیر ڈیپارٹمنٹل بلنڈنگ، فیکلٹی ممبر، لیبارٹری اور اور بغیر ہاسٹل کے پانچ سالہ ڈاکٹر آف فزیوتھراپی ڈگری پروگرام کا انعقاد کیا ہے اور بولان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں ڈی پی ٹی کیلئے ڈیپارٹمنٹل بلڈنگ نہ پونے کی وجہ کلاسس بغیر کسی تعلیمی سہولیات کے سیول ہسپتال کے ایک کمرے میں شروع کی گئی ہے۔ جبکہ سیول ہسپتال ایک کلینیکل ہسپتال ہے نہ کے ٹیچنگ ہسپتال۔ کلینیکل ہسپتال میں کلاسس کا احتمام کرنا تعلیم کے ساتھ مذاق کے علاؤہ کچھ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے طے شدہ ڈگری پالیسیز کے مطابق کوئی بھی تعلیمی ادارہ بغیر بنیادی ڈھانچے، اسٹاف کے ڈی پی ٹی پروگرام شروع نہیں کر سکتا۔مگر بلوچستان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز نے ایچ ای سی کے رولز ریگولیشن کی پامالی کرتے ہوئے پروگرام شروع کردی۔ ادارے میں من پسند افراد کو لو دو کے پالیسی کے تحت بغیر پوسٹ ایڈورٹائزمنٹ کے من پسند افراد کو تعینات کیاگیا ہے۔
بولان میڈیکل آف ہیلتھ سائنسز کے ایکٹ کے مطابق کوئی بھی اسٹاف ممبرز بیک وقت دو جگہ نوکری نہیں کر سکتا مگر بدقسمتی ڈی پی ڈی پروگرام کیلئے منتخب ہونے والا پرنسپل، سول سنڈیمن ہسپتال فزیوتھراپی ڈیپارٹمنٹ کا ہیڈ بھی ہے۔آخر میں ترجمان نے متعلقہ شخصیات اور اداروں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ ڈیپارٹمنٹس میں بیرونی مداخلت اور تعصب پر مبنی پروپیگنڈا بند نہیں کیا گیا تو بی ایس او شدید احتجاج کرے گی۔