بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ نے جمعہ کو مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ماضی میں ہمارے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کا استعمال کرنے کے بعد پاکستان نے آخری حربے کے طور پر ہمارے ساتھیوں پر ترکی کے فراہم کردہ ڈرونز کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
انہوں اپنے ٹویٹ میں ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نیچے دی گئی ویڈیو ایک فوجی آپریشن میں کی گئی تھی جہاں ان کی افواج کو ڈرونز کی مدد کے باوجود ہم نے حملہ پسپا کیا اور متعدد پاکستانی فوجی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
After using Gunship Helicopters and Jets against us in the past.Pakistan has started using Turkish provided armed Anka Drones on our comrades as a last resort.The below video was captured in an military operation where despite their forces being supported by drones we rplld
1/2 pic.twitter.com/mZsR6DhVMG— Gulzar Imam (@GulzarImam6) April 8, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بلوچستان پر پاکستانی قبضہ پاکستان کے لیے مہنگا کر دیا ہے۔ کوئی اتحادی انہیں ذلت آمیز شکست سے نہیں بچا سکتا۔
ًخیال رہے کہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی یہ دعوی کرچکا ہے کہ پاکستانی فورسز نے ان کے تنظیمی ساتھیوں کے خلاف چار مختلف فوجی آپریشنوں میں ڈرونز استعمال کئے ہیں جہاں مذکورہ تنظیم کے مطابق ان کے بیس کے قریب تنطیمی ساتھی شہید ہوئے ہیں۔
بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کے مطابق گذشتہ تین مہینوں سے پاکستانی فوج کا بلوچ مسلح علیحدگی پسندوں کے خلاف متعدد فوجی آپریشن کئے جاچکے ہیں جن میں زمینی فوج کے ساتھ ساتھ فضائی طاقتیں بھی بڑے پیمانے پر استعمال کی گئی ہیں۔
Most Read
ماضی میں بلوچستان میں آزادی پسند مسلح تنظیموں کے خلاف زیادہ تر فضائی کاروائیوں میں گن شپ ہیلی کاپٹرز اور جاسوس طیارے پہلے سے استعمال ہوچکے ہیں مگر وسیع پہاڑی سلسلہ کی وجہ سے انکا سراغ لگانا نہ صرف مشکل بلکہ ہر فوجی آپریشن ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں اور ان ہی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے کئی بار مسنگ پرسنز جو خفیہ ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ایم آئی) کی تحویل میں ہیں انہیں آپریشنوں کے دوران جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔ دوسری جانب دوران آپریشن مارے جانے والوں کے لواحقین ان باتوں کی تردید بھی سامنے آتے رہتے ہیں کہ وہ پہلے سے لاپتہ تھے۔
پنجگور اور نوشکی میں دو بڑے حملوں کے بعد کئی فوجی آپریشن بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کئے گئی ہیں جو پچھلے ادوار کی نسبت قدرے مختلف نوعیت کی تھیں اور مسلح تنظیموں نے کئی ممبران کے جانبحق ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی نے دعوی کیا تھا کہ ضلع کیچ میں تین مختلف فوجی آپریشنوں میں پاکستان آرمی نے ان کے تنظیم کے خلاف ڈرون استعمال کیا ہے جبکہ بعدازاں میڈیا ہاؤسز کو بھیجے گئے میزائلوں کے باقیات سے یہ لگتا ہے کہ پاکستان فوج نے مذکورہ آپریشنوں میں ترکی سے لئے گئے ڈرون (Anka drone)سے حملہ کیا ہے۔
مارے جانے والوں کی لاشوں سے بھی یہ لگتا تھا کہ میزائلوں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی استعمال سے مسلح تنظیم کے ممبران کو اتنی بڑی تعداد میں مارے گئے ہیں۔