بلوچستان نیشنل پارٹی نوشکی کے زیر اہتمام ایم پی اے نوشکی کے گھر پر چھاپہ، نوشکی میں بدامنی و منشیات فروشی کے خلاف نوشکی میں پارٹی کارکنوں اور خواتین پر مشتمل تاریخی ریلی نکالی گئی ،ریلی میں کارکنوں و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ریلی کے شرکا نے چوری ڈکیتی کے وارداتوں اور علاقے میں منشیات فروشی کے خلاف نعرے بازی کی،ریلی کے شرکا نے پارٹی پرچم اٹھائے تھے۔
احتجاجی ریلی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ مسجد روڈ سے برآمد ہوئی، احتجاجی ریلی جناح روڈ، امین الدین روڈ سے ہوتی ہوئی مختلف شاہراہوں سے گزری، احتجاجی ریلی اور احتجاجی مظاہرے سے ضلعی صدر میر بہادر خان مینگل، ایم پی اے نوشکی بابو میر محمد رحیم مینگل، ایم پی اے شکیلہ دہوار، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پروفیشنل سیکرٹری نذیر بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میر خورشید احمد جمالدینی، بی ایس او کے رہنما کامریڈ علی حسن، میر صادق جمالدینی، خواتین رہنما شگفتہ بی بی اور ریحانہ بی بی و دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں ماورائے آئین و قانون اغوا کاریاں، چادر و چاردیواری کے تقدس کی پامالی اب روزمرہ کا معمول بن گیا ہے۔ بدامنی، چوری، ڈکیتی اور مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے۔ ایسے میں ہم سب کا فرض ہے کہ ان حالات کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ بی این پی نوشکی آج اپنے ذات کی خاطر یہ جدوجہد نہیں کر رہی بلکہ بی این پی آج پورے نوشکی کے ہر طبقہ فکر اور مفلوک الحال غریب عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔
انہوں نے ایم پی اے نوشکی میر بابو محمد رحیم مینگل کے گھر پر چھاپے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ چادر ور چاردیواری کی پامالی کا بلوچستان کے قبائلی معاشرے میں کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔ علاقے کے بدامنی کی وجہ سے شہری غیر محفوظ بن چکے ہیں،اب عوام کے نمائندے بھی اپنے گھروں میں محفوظ نہیں عام افراد کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے ،بلوچستان میں سیکورٹی فورسز نے عوام کو چوروں ڈاکوں و جرائم پیشہ عناصر سے نجات و تحفظ کے بجائے عوام کی ہی زندگی اجیرن بنادی ہے عوام گھروں میں بھی غیر محفوظ ہیں، یہ سلسلہ بند کرکے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناکر چادر و چاردیواری کے پامالی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، خصوصا نوشکی میں بھی معصوم بچوں کو بھی لاپتہ کردیا گیا ہے ، اگر ان پر کوئی جرم و قصور وارد ہوا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔
انہوں نے رحیم زہری اور ان کی اہلیہ کے لاپتہ ہونے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انکے معصوم بچی انکی راہ دیکھ رہی ہے ، اور بلک رہی ہے بلوچستان میں خواتین کی بھی عزت نہیں کی جارہی۔
مقررین نے مزید کہا کہ حکمران مختلف ہتھکنڈے استعمال کرکے بلوچ قوم کو پستی ا ور پسماندگی کے اندھیرے میں دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں ا ور اب بلوچ قوم کو ایک منظم سازش کے ذریعے منشیات میں مبتلا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مقررین نے کہا آج کی یہ تاریخی ریلی نادیدہ قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے بی این پی کے ورکروں کو ایسے منفی ہتھکنڈوں سے مرغوب نہیں کیا جا سکتا ہے مقررین نے کہا 1970 سے بابو میر محمد رحیم مینگل کے خاندان پر چھاپوں گرفتاریوں کا سلسلہ کوئی نہیں بات نہیں ہے رات کی تاریکی میں چوروں کی دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہونا آئین پاکستان اسلامی ا ور بلوچ روایات کے بھی منافی ہے اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو قوانین پاکستان کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے مقررین نے کہا ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ا ور جمہوری انداز میں اپنے حقوق کے لیے جدو جہد کررہے ہیں لیکن ہمیں جمہوری انداز میں جہدوجہد سے دور رکھ کر ہمیں کس راہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مقررین نے کہا نوشکی ادب امن کا گہوارہ رہا ہے اور ہمشہ امن کے فروغ کے لیے کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا نادیدہ قوتیں جان بوجھ کر بلوچستان کے حالات خراب کرنے کے لیے منفی ہتھکنڈے استعمال کرکے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہیں مقررین نے کہا سردار اختر جان مینگل کی قیادت بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔
مقررین نے کہا قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود بھی بلوچستان کے عوام 21 ویں صدی میں بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں حکمرانوں کو بلوچستان کے عوام کے بجائے بلوچستان کے قدرتی وسائل سے دلچسپی ہے ۔
- زیارت: محکمہ جنگلات کی غفلت اور لاپرواہی سے ایف سی صنوبر کے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں مصروف، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی - March 24, 2023
- بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں 45 لاکھ افراد مشکل ترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، آئی آر سی - March 24, 2023
- کوئٹہ سے سی ٹی ڈیکے ہاتھوں زیر حراست ماحل بلوچ کے ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کردی گئی - March 24, 2023