بلوچ نیشنل موومنٹ نے پاکستان کے زیر سایہ بلوچستان میں منعقد عام انتخابات یا بلدیاتی انتخابات نو آبادیاتی حربہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بلوچستان میں منعقدہ بلدیاتی الیکشن تسلط کو برقرار رکھنے کا آلہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بلوچ عوام کا مسئلہ بنیادی مسائل یعنی پانی، تعلیم، صحت، اور روزگار سے جڑا ہوا ہے؟ کیا سینکڑوں بلوچ نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین کو اس لئے شہید کیا گیا کہ وہ پاکستان کے آئینی دائرہ کار میں اپنا حق مانگ رہے تھے؟ ہزاروں خواتین، بچوں، بزرگوں سمیت نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار اس لئے بنایا گیا کہ وہ روزگار مانگ رہے تھے؟ ہزاروں گھروں کو اس لئے نذر آتش کیا گیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لئے نشستیں مانگ رہے تھے؟ یقینا ان تمام سوالوں کا جواب نفی میں ہوگا، کیونکہ بلوچ قوم کے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی جبری گمشدگی،مسخ شدہ لاشیں اور اجتماعی قبریں اس لئے بر آمد ہوئے ہیں کہ وہ قومی آزادی کے لئے جدوجہد کررہے تھے۔ قومی جدوجہد آزادی کے جرم میں انہیں مختلف سزاؤں کے عمل سے گزارا گیا۔ یہاں تک کہ جہد کاروں کے رشتہ داروں کو بھی اجتماعی سزا کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ قوم کے مقدر کا فیصلہ بلوچ قوم آزادی کی صورت میں کریں گی۔ بلوچ قوم بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کے عمل میں قومی تنظیموں کا ساتھ دیکر دنیا کو باور کرائیں کہ بلوچ کا مسئلہ آزادی ہے نہ کہ بنیادی حقوق۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023