بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں ہائیر ایحوکیشن کمیشن کے جانب سے بلوچستان اور فاٹا کے لئے کوٹہ سسٹم کے میڈیکل سیٹوں میں کمی کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے جانب سے مختص سیٹوں میں کمی بلوچستان اور فاٹا کے طلباء کی حق تلفی ہے اس سے پہلے ان خطوں کے لئے 100-100میڈیکل سیٹیں مختص تھی مگر ہائِیر ایجوکیشن کمیشن کے جانب سے ایک نوٹیفکیشن کے زریعے ان سیٹوں میں نمایاں کمی لاکر ان خطوں کے لئے 30-30میڈیکل سیٹیں مختص کی گئی جو ایک باعث تشویش اقدام ہے.
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان خطہ میں بسنے والے ہر اک زی شعور کے لئے تشویش ناک ہے کیونکہ ان خطوں کی تعلیم اور صحت دونوں شعبوں کی صورتحال خستہ حالی کا منہ بولتا ثبوت ہے بجائے ان خطوں کی معروضی حالات کو دیکھ کر میڈیکل سیٹوں کی بڑھانے کی الٹا اس کے برعکس ان سیٹوں میں کمی ان خطوں کو مزید پسماندگی میں دھکیلنے کے مترادف ہے اس طرح کے علم دشمن پالیسیاں کو طلباء مسترد کرتے ہے.
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچستان اور فاٹا کے طلباء کی حق تلقی اس بات کو ظاہر کررہے ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن ان خطوں کی تعلیمی بہتری کے لئے سنجیدہ نہیں ہے طلباء ان میڈیکل سیٹوں میں کمی کو ہر صورت برداشت نہیں کیا جائے گیا لہذا وفاقی حکومت ،صوبائی حکومتوں سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس تعلیم دشمن پالیسی کا نوٹس لیکر جلدسے جلد ایکشن لیں بصورت دیگر طلباء تمام جمہوری راہ اپنا کر احتجاج کریں گے
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023