دالبندین سے سیاسی سماجی کارکنان محمد ایوب بلوچ اور درمحمد بلوچ نے کیمپ آ کر اظہار یکجھتی کی
اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے ان سے مخاطب ہو کر کہا کہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے گومازی میں گزشتہ شب پاکستانی فورسز نے علاقے میں اپنی جارحیت کے دوران 7 افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا لاپتہ کیے گئے افراد کی شناخت محبوب ولد شیران، شعیب ولد محمد شاہ ، واجد ولد واحد، واجد ولد اکبر ، فرید ولد یونس، مبارک ولد دلمراد کے ناموں سے ہوگئی ہے علاقائی زرائع کے مطابق اس سے قبل بھی مذکورہ افراد فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے جو بعد میں رہا کیے گئے تھے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ دو روز قبل بروز پیر کو فورسز نے 15 افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جن کی شناخت نوہان ولد اختر، سیٹ عمر ندیم ولد عمر داؤد ولد سلیمان کے ناموں سے ہوئی ہے اور دیگر کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
ماما نے کہا یہ 22 لوگ اس دن لاپتہ ہوگئے تھے جس دن نئی حکومت حلف اٹھا رہا تھا یعنی ایک دن کی کارروائی جو نئے حکومت کو تحفے میں دیا گیا یہی لوگ جو اپوزیشن میں تھے لاپتہ افراد کے بارے میں بلند و بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتے تھے، حلف اٹھانے کے بعد نئے وزیراعظم نے اپنی تقریر میں لاپتہ افراد کا زکر تک نہیں کیا، جس سے لاپتہ افراد کے لواحقین مایوس ہوئے ان کی امیدیں تھیں کہ نیا گورنمنٹ آئیگا تو سب سے پہلے لاپتہ افراد کا ذکر ہوگا کہ بلوچوں کا لاپتہ ہونا ،آپریشن اور لاشیں گرانا بند ہوجائےگا ۔
ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا لاپتہ افراد کی لواحقین پھر ایک دفہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کے اداروں کی طرف متوجہ ہوگئے کہ ریاستی انسانی حقوق کے پامالیوں میں شدت باوجود عالمی میڈیا انسانی حقوق کے تنظیموں کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ سامراجی قوتوں کا غلبہ ان اداکاروں پر آج بھی مضبوطی کے ساتھ قائم ہے ، اقوام متحدہ عالمی اداروے ریاستی بربریت پر خاموشی کے بجائے لب کشائی کریں۔
- کوئٹہ: بوستان میں ٹرک اور گاڑی میں تصادم، 4 افراد ہلاک - March 23, 2023
- بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک روزہ وقفے کے بعد جمعہ کو سہ پہر تین بجے ہوگا - March 23, 2023
- ماحل بلوچ سے زبردستی لی گئی اعترافی بیان کی کوئی حیثیت نہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی - March 23, 2023