چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عسکری اداروں کے بیان بازی سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں بائیکورٹ کے دوران رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کے نیب کیس میں گرفتار کیا گیا ہے اور نیب حکام کے پاس ان کی گرفتاری کے وارنٹ موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کی گرفتاری کے وقت پہلے سے تیاریاں تھیں اور ان کے لیے ایک ہفتہ قبل ہی کمرہ تیار کرایا گیا تھا۔
عمران خان کی گرفتاری کے وقت قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں اور وکلا کی ہاتھاپائی بھی ہوئی جس سے کئی پولیس اہلکار اور وکلا بھی زخمی ہوئے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ یکم مئی کو جاری ہوئے تھے، عمران خان کے وارنٹ چیئرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔
نیب نے عمران خان کونیشنل اکاؤنٹیبیلٹی آرڈیننس 1999 کے سکیشن 9 اے کے تحت گرفتار کیا،عمران خان کو نیب نے 34 اے ، 18 ای ، 24 اے کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے گرفتار کیا