اسلام آباد میں جبری طور لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین کے احتجاجی کمپین پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چودھری فواد حسین نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ مائیں پنجاب میں احتجاج کر سکتی ہیں یہاں کوئی ان کے شناختی کارڈ دیکھ کر گولی نہیں مارے گا، لیکن پنجاب کی ان ماؤں کے دکھ کا کیا کریں جن کے بچوں کو بسوں سے نکال کر صرف پنجابی ہونے پر بلوچستان میں چھلنی کیا جاتا ہے؟ یہ تو کہیں کہ ظلم ظلم ہے اور خون کا رنگ پنجابیوں کا بھی لال ہی ہے.
پاکستان کی مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات اور تنظیموں نے چودھری فواد کی ان باتوں کو نفرت آمیز کہا ہے. انکا کہنا ہے کہ ایک موجودہ وفاقی وزیر کی جانب سے اس طرح کے بیانات کا آنا نسلی تفرق اور تناؤ کو بڑاوا دینا ہے اور یہ حالیہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی بلوچستان کی جانب بے حسی کو ظاہر کرتا ہے.