پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے ایرانی ہم منصب میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات میں انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور جنگجوؤں کے خلاف مؤثر کارروائی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی علاقوں سے عسکریت پسندی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل عاصم منیر نے ایران کے دو روزہ سرکاری دورے کے اختتام پرایرانی ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔
انھوں نے پاکستان اور ایران کے درمیان دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ان کے علاوہ ایران کی اعلیٰ سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طرفین کے فوجی کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی خطے اور خاص طور پر دونوں ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انھوں نے انٹیلی جنس کے تبادلے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر کارروائیوں کے ذریعے سرحدی علاقوں سے دہشت گردی کو ختم کرنے اور سکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
جنرل عاصم منیر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے بھی الگ الگ ملاقات کی اوران سے علاقائی امن کے لیے پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے گذشتہ سال نومبر میں پاکستان فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد جنرل عاصم منیر کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل انھوں نے چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے دورے کیے تھے۔